2

مصنوعی ذہانت کی غیر متوقع کامیابی، محققین تشویش میں مبتلا

[ad_1]

مصنوعی ذہانت کی غیر متوقع کامیابی نے محققین کو خوف اور تشویش میں مبتلا کردیا ہے کیونکہ اے آئی اب خود اپنی کلوننگ کرنے کے قابل ہوگیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق مصنوعی ذہانت اب خود کو کلون کرنے کے قابل ہوگئی، یہ ریڈ لائن عبور کرنے سے سائنسدان مستقبل کے حوالے سے خوف اور تشویش کا شکار ہوگئے۔

یہ دعویٰ حال ہی میں پری پرنٹ ڈیٹابیس آرچیو میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق میں کیا گیا ہے۔

محققین نے انکشاف کیا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) کے ایک جدید سسٹم نے کامیابی کے ساتھ اور انسانی تعاون کے بغیر اپنی نقل بنا کر ’ریڈ لائن‘ کراس کردی ہے۔

خود مختار افزائش کی یہ صلاحیت اے آئی سسٹمز کے کنٹرول اور تحفظ کے بارے میں تشویشناک خدشات پیدا کر رہی ہے۔

مذکورہ تحقیق میں دو نمایاں بڑے لینگویج ماڈلز (ایل ایل ایم ایس) ایک میٹا کا اور دوسرا علی بابا کا شامل تھے جو انسانی مداخلت کے بغیر خود کو نقل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔

محققین کی جانب سے جب شٹ ڈاؤن کے دوران سسٹمز کو کلون بنانے کا حکم دیا گیا تو مذکورہ بالا دونوں ماڈلز نے 10 ٹرائلز میں سے نصف سے زیادہ بار کامیابی کے ساتھ اپنی نقل بنائی۔

چین کی فیوڈان یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی محققین کی ٹیم نے بتایا ہے کہ یہ پیشرفت منظر پر ابھرتے بے لگام اے آئی کا ابتدائی اشارہ ہے جو کہ بالآخر کسی بھی وقت انسانیت کے مفاد کے خلاف جا سکتا ہے۔

یہ تحقیق ابھی تک جائزے کے عمل سے نہیں گزری ہے، تاہم ماہرین نے عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ اے آئی کو غیر متوقع طور پر خود افزائشی کے عمل میں ملوث ہونے سے روکا جاسکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ ایک تحقیق میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اے آئی ٹولز مستقبل میں انسانوں کے فیصلوں کو متاثر کرنے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ بڑے لینگویج ماڈل سے چلنے والے چیٹ بوٹس، جیسے چیٹ بوٹ اور جیمینی، صارفین کے ارادوں ان کے رویوں اور نفسیاتی رجحانات کو سمجھ کر انہیں مخصوص فیصلے کرنے پر آمادہ کرسکتے ہیں۔


install suchtv android app on google app store

[ad_2]

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں